میرے دل کا ،خداکا ، ہے ا ک عجب سا ناتا
موجود تو ہیں دونوں مگر نظر کوئی نہیں آتا
دھڑکن دل جو سن لی تو،جمال یار جو دیکھا
سنائی کچھ نہیں پڑتا پھر دید کوکچھ نہیں بھاتا
اسیر زندان جہاں ، نرغے میں اسی کے
یہ سزا ہے جزا اور مزا ،گراسکو توسمجھ پاتا
کم کوش سہی قدرت ، مایوس نہیں ہیں ہم
No comments:
Post a Comment